نگاہ فقر ميں شان سکندری کيا ہے خراج کی جو گدا ہو ، وہ قيصری کيا ہے! بتوں سے تجھ کو اميديں ، خدا سے نوميدی مجھے بتا تو سہی اور کافری کيا ہے! فلک نے ان کو عطا کی ہے خواجگی کہ جنھيں خبر نہيں روش بندہ پروری کيا ہے فقط نگاہ سے ہوتا ہے فيصلہ دل کا نہ ہو نگاہ ميں شوخی تو دلبری کيا ہے اسی خطا سے عتاب ملوک ہے مجھ پر کہ جانتا ہوں مآل سکندری کيا ہے کسے نہيں ہے تمنائے سروری ، ليکن خودی کی موت ہو جس ميں وہ سروری کيا ہے خوش آگئی ہے جہاں کو قلندری ميری وگرنہ شعر مرا کيا ہے ، شاعری کيا ہے
This blog is all about poets and poetry, including but not limited to, Allama Iqbal, faiz ahmad faiz, faraz ahmed, ghalib, munir niazi and qateel shafaie . Our content including; but is not limited to sad, romantic, jazbati, motivational for debate and speeches for students and happy mood poetry. We provide seasonal as well as regular Urdu shaeyri.